نزول قرآن کی کیفیت

0

 نزول قرآن کی کیفیت

            قرآن کریم اللہ تعالی نے لیلۃ القدر میں ایک ساتھ لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر‘‘ بیت العزت ’’میں نازل فرمایا اور وہاں سے زمین پر حسب موقع و ضرورت نازل فرماتا رہا۔ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے:بے شک قرآن ماہ رمضان اور شب قدر میں ایک ہی بار نازل کر دیا گیا تھا اور پھر نزول کے متفرق موقعوں پر رسلا (آہستہ آہستہ) مہینوں اور دنوں میں اترتا رہا۔(الاتقان فی علوم القرآن اما م سیوطی ص:۱۰۰/۱)

تعداد آيت، وقت اور حالات و مواقع كے اعتبار سے نزول قرآن كي كيفيت درج ذيل هيں:

٭ کبھی کسی کے سوال کے جواب میں الله تعالي كوئي آيت، چند آيات يا  سوره نازل فرماتا

٭ کبھی کسی واقعہ کے حدوث کے تناظر میں كوئي آيت، چند آيات يا  سوره نازل كي جاتي

٭ کبھی بلا کسی ظاہری سبب کے نزول فرماتا

٭ کبھی حسب ضرورت ایک آیت فرماتا

٭ کبھی  حسب حال چند آیات كا نزول هوتا

٭ کبھی پوری سورہ اتاري جاتي اور

٭ کبھی آیت کا ایک ٹکڑاحسب حال و ضرورت نازل كيا جاتا

شان نزول/ سبب نزول:

            جن حالات کے پس منظر میں جو سورہ یا آیت نازل ہوجائے تو اس کو شان نزول یا سبب نزول کہا جاتا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)